دھوپ ہو یا چھاؤں ہو

Poet: By: Nighatara, lahore

دھوپ ہو یا چھاؤں ہو
تم ساتھ نبھایا کرنا

میرے چہرے پہ سدا
پلکوں کا سایہ کرنا

صبح و شام میں
دیکھوں گا تمہاری راہیں

کبھی جلدی تو کبھی دیر
سے آیا کرنا

ڈانٹ لینا ساری محفل کو
کوئی بات نہیں

پھر تنہائی میں مجھ کو
منایا کرنا

جان جاؤں گا میں
خوشبو سے تمہاری تم کو

تم پیچھے سے آکر میری
آنکھوں کو چھپایا کرنا

جاگنا چاہو تو شب بھر
باتیں کرنا

نیند آجائے تو سینے پہ
سلا لینا

Rate it:
Views: 694
15 Aug, 2009