تجھ پر مر مٹنے کا دعوہ کیوں کریں
پیار ھے تمسے مگر دکھاوہ کیوں کریں
مانا کہ تم کو چاہتے ہیں نا خدا جیسے
ہاں مگر تمہارے آگے سجدہ کیوں کریں
ھے زمانہ بر خلاف پیار کے اپنے
ایسے میں کسی غیر کا بھروسہ کیوں کریں
یوں بھی عشق بدنام ھے سارے زمانے میں
لوگ مجنون سے پیار میں شکوہ کیوں کریں
مانا کہ رنجش ھے درمیاں باہم کوئی اپنے
مگر تمسے پیار میں ہم دھوکا کیوں کریں