قصہ ہے یہ ماضی کا جب ہمارا ناز تھی وہ سیدھے سے انسان تھے ہم اور زمانہ ساز تھی وہ ترنم سے وہ پڑھتی تھی قصیدے روز رقیبوں کے چاہتا میں تھا اسکو لیکن غیروں کی آواز تھی وہ