دھڑکن تھم سی جاتی ہے

Poet: Rukhsana Kausar By: Rukhsana Kausar, Jalal Pur Jattan, Gujrat

دھڑکن تھم سی جاتی ہے
میرے من مندرکے اندر
اک معصوم سی لڑکی
مجھ سے پوچھ بیٹھی ہے
کسی کوبہت دیر تک تکنے سے
کیا دھڑکن تھم سی جاتی ہے
تصور میں تجھ کو بُلایا
تجھے سوچا ،تواُس کو بتلایا
چاہے موسم کیسا ہو
چاہے دن رات کیسے ہوں
چاہے زندگی کا ہرگزرتا لمحہ کیسا ہو
کسی کوتکنے اور بہت دیر تک تکنے سے
دھڑکن تھم ہی جاتی ہے 

Rate it:
Views: 705
09 Dec, 2013