ہرے لان میں
سُرخ پھولوں کی چھاؤں میں بیٹھی ہوئی
میں تجھے سوچتی ہوں
میری انگلیاں
سبز پتوں کو چھوتی ہوئی
تیرے ہمراہ گزرے ہوئے موسموں کی مہک چن
رہی ہیں
وہ دلکش مہک
جو میرے ہونٹوں پہ آ کے ہلکی گلابی ہنسی بن گئی ہے
دور اپنے خیالوں میں گم
شاخ در شاخ
اک تتلی، خوشنما پر سمیٹے ہوئے اڑ رہی ہے
مجھے ایسا محسوس ہونے لگا ہے
جیسے مجھ کو بھی پر مل گئے ہوں