خمارَ عشق ہے ریگِ تپاں میں زندہ ہوں
دیارِ عشق ہے لکھا جہاں میں زندہ ہوں
فریبِ یار نے چھوڑا کہاں ہے جینے کو
ہاں اپنی آنکھ میں بھر کر دھواں میں زندہ ہوں
کسی کے پیار کے ہاتھوں مری زمیں بھی گئ
لٹا کے پیار کا خود ہی جہاں میں زندہ ہوں
تمہاری آنکھ میں دریا نہیں قبول مجھے
نہ کر تو سامنے میرے فغاں میں زندہ ہوں
تمہارے پیار میں جینا کمال جینا ہے
تمہارے عشق میں وشمہ یہاں میں زندہ ہوں