Add Poetry

دیارِ یار میں سوچا نہیں تھا أأأأ

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

دیارِ یار میں سوچا نہیں تھا
مجھے جینے کا اندازہ نہیں تھا

ہوئے آسان یہ جیون کے لحمے
یہ کس احساس کو دیکھا نہیں تھا

جو اک طوفاں ہے اپنی خامشی میں
جو بن کر آنکھ میں ڈوبا نہیں تھا

ہوئے دونوں کچھ ایسا سوچ کر چپ
کہ وہ چپ ہیں ادھر سوچا نہیں تھا

اک اس کی ہی کمی رہتی ہے ورنہ
جو آ نکلا کبھی میرا نہیں تھا

سناؤں کیا میں اپنے غم کے قصے
تمہارے وعدے اب خطرہ نہیں تھا

وہ گل ہو یا غزل بے جان ہوگی
ضمیر اپنا تو ہے رویا نہیں تھا

مجھے معلوم ہے رستہ تمہارا
غموں کا دیکھ کر رویا نہیں تھا

ہمارا انتظار اب بھی ہے قائم
ابھر آتا ہے دل سویا نہیں تھا

انہیں سے ہے مجھے ڈسنے کا خطرہ
کسی کے در پر سجدہ نہیں تھا

ہماری آنکھ میں ہے حسرتِ دید
میں وحشت لے چلی صحرا نہیں تھا

اتر کر دل کے آئینوں میں وشمہ
کسی کے دل پر قبصہ نہیں تھا

Rate it:
Views: 387
07 Apr, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets