دیوانگی

Poet: Muhammad Imran Khan - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

مجنوں سے ہم نہ ہوئے دیوانے
پھر بھی گھر گھر میں پھیلے افسانے

دوست وہ جو عزیزِجان بھی تھے
زخموں کے سب نے دئیے نظرانے

ساری اُمیدیں ہوئیں ملیامیٹ
خواب دیکھے تھے، کتنے سُہانے

آخر اُن تک بھی بات جا پہنچی
اکثر رہتے جو ہم سے انجانے

عشق کی انتہا دیوانگی ہے
آئے تھے لوگ بہت سمجانے

مانو، غمِ جاناں کو بھُلانے کے لیے،
ہاتھوں میں چھلکتے ہیں اب پیمانے
 

Rate it:
Views: 428
01 Dec, 2015