دیوانہ بنا کر چلا گیا

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

ادھوری داستاں کا افسانہ بنا کر چلا گیا
وہ اک شخص جو دیوانہ بنا کر چلا گیا

وحشت جنوں میں خود کو ہی جلا کر چلا گیا
نیم کش جاں کو قبا میں اپنی چھپا کر چلا گیا

ہم ہوئے بسمل صید کی اک تیر نگاہ سے
اور صیاد خواہش شوق نظر فتح کر چلا گیا

منو مٹی تلے حسرتیں میری دبا کر چلا گیا
وہ اک نیا بہانہ بنا کر پھر دیوانہ بنا کر چلا گیا
 

Rate it:
Views: 953
08 Feb, 2021