دیوانہ بنا کر چلا گیا
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonادھوری داستاں کا افسانہ بنا کر چلا گیا
وہ اک شخص جو دیوانہ بنا کر چلا گیا
وحشت جنوں میں خود کو ہی جلا کر چلا گیا
نیم کش جاں کو قبا میں اپنی چھپا کر چلا گیا
ہم ہوئے بسمل صید کی اک تیر نگاہ سے
اور صیاد خواہش شوق نظر فتح کر چلا گیا
منو مٹی تلے حسرتیں میری دبا کر چلا گیا
وہ اک نیا بہانہ بنا کر پھر دیوانہ بنا کر چلا گیا
More Love / Romantic Poetry






