دیکھ زندگی اب میں تیرا برا نہیں چاہتا
Poet: ذیشان احمد By: ذیشان احمد, Khushabمیں اب تنہائیوں سے مزید لڑنا نہیں چاہتا
دیکھ زندگی اب میں تیرا برا نہیں چاہتا
ہوجائے کسی طور سفر تمام بس یہی چاہتا ہوں
میں باقی حیات میں کسی کا انتظار نہیں چاہتا
کبھی تو میرا ہاتھ پکڑ ، میرا غمگسار بن
میں یہ محبت کا غم ہر بار نہیں چاہتا
یہ سوچ لیا ہےکہ پھر سے محبت کروں گا
پر ایک ہی شخص سے بار بار نہیں چاہتا
تم نے تو رہا کر دیا تھا خود مجھے انکار سے
ایک ہی قلم، ایک ہی موضوع، اتنا وفادار نہیں چاہتا
میں تجھے کب ، کیسے یقیں دلا پاؤ گا
کوئی اور نئی مثال اس بار نہیں چاہتا
موضوعِ سخن ہی بدل ڈال تو اپنا ذیشان
اپنے لفظوں کا زوال اب کی بار نہیں چاہتا
More Love / Romantic Poetry






