دیکھ کر تیرے حسن و جمال کےنظارے
چاند بادلوں میں چھپ جاتاہےشرم کےمارے
یہ پھول یہ کلیاں یہ چاند اور ستارے
سبھی پوچھتےرہتےہیں تیرےبارے
بتا تجھے اور کیا چاہئیے یار ہمارے
ہر ہفتےلےجایاکروں گاسمندرکنارے
ایک بار جو آجاؤ میرےدل کےدوارے
اصغرکےوارے بھی ہو جاہیں نیارے