دیکھ کر ہم کو جو شاداب ہوا کرتے ہیں

Poet: Shahzad anwar akolvi By: Shahzad Anwar khan, Akola

دیکھ کر ہم کو جو شاداب ہوا کرتے ہیں
صرف وہ اپنے ہی احباب ہوا کرتے ہیں

اے گھٹا،باد صبا،شوخ ہوا چنچل سی
باغ میں جانے کے آداب ہوا کرتے ہیں

یہ جو ہر بات پہ میں میں، یہ تکبر،یہ غرور
صرف بربادی کے اسباب ہوا کرتے ہیں

جو نظر آتے ہیں خاموش طبیعت ہم کو
انکے اندر کئی سیلاب ہوا کرتے ہیں

عزت ماب، محترم ،جناب علی،
جی حضوری کے یہ القاب ہوا کرتے ہیں

بن ترے ایک بھی لمحہ نہیں جی سکتے ہیں
ہم وہ عاشق ہیں جو بے تاب ہوا کرتے ہیں

(طرحی مصرح،باغ میں جانے کے آداب ہوا کرتے ہیں)

Rate it:
Views: 833
30 Nov, 2013