دیکھو کیسا حصار باقی ہے

Poet: Sajid Hadayat By: Sajid Hadayat, Lahore

تیرا مجھ پہ اختیار باقی ہے
دیکھو کیسا حصار باقی ہے

کوئی چلا گیا پھر بھی
دل رستے پہ غبار باقی ہے

یہ خواب ہے کہ عہد کوئی
جیس کا مجھ پہ بار باقی ہے

آنکھ میں دھواں سا رہتا ہے
آگ کی کوئی پکار باقی ہے

زندگی کی کڑی پیاس میں ساجد
اور کس کا انتطار باقی ہے

Rate it:
Views: 516
10 Nov, 2008