ذات اقدس، شان رحمت آپ ہیں
فخر موجودات و حکمت آپ ہیں
پرورش پائی یتیمی میں مگر
صبر کے پیکر و نخوت آپ ہیں
جان بھی لولاک آقا پہ فدا
روح کو ملتی مسرت آپ ہیں
ناز کیوں نہ ہوں مسیحا پر ہمیں
شان بخشی، فخر امت آپ ہیں
امن و بھائی چارہ کو ترجیح دیں
پیار کا پیغام و چاہت آپ ہیں
پھیلی آمد سے جہاں میں روشنی
نور کی مانند عظمت آپ ہیں
کیفیت دل کی بدلنے کے لئے
اسوہ کافی ایسی سیرت آپ ہیں
عشق ناصر رب کے ہو محبوب سے
پھرملیں جن کی شفاعت، آپ ہیں