محبت چیز ہے ایسی بنادیتی ہے انساں کو
بدل دیتی ہے پیمانِ وفا کے ہر پیماں کو
بنا دیتی ہے انساں کو بڑا ہی معتبر سب میں
بنا دیتی ہے انساں کو بڑا ہی دیدہ ور سب سے
سنا ہے ہر گھڑی، ہر لمحے یہ مسرور کرتی ہے
سنا ہے باتیں کرتے رہنے پہ مجبور کرتی ہے
سنا ہے ذائقہ اس کا بڑا مرغوب ہوتا ہے
سنا ہے لمحہ لمحہ سامنا، محبوب ہوتا ہے
سنا ہے لمحے بھر کی بھی محبت صدیاں جیتی ہے
سنا ہے زخم جتنے دل کے ہوں وہ زخم سیتی ہے
ذرا دیکھیں محبت کا مزہ کیا یہ سچا ہے
ذرا ہم بھی محبت کا مزہ چھک لیں تو اچھا ہے