کچھ ذکر الا کی بات کر
بندہ بن خدا کی بات کر
کیوں بیچتا ھے تو ضمیر اپنے
کوئی شرم و حیا کی بات کر
تو وجود ناقص نا پائیدار
کچھ اپنی ابتدا کی بات کر
سچ کڑوا سہی مگر بول اٹھ
خاموشی میں نہ دبا کی بات کر
چھوڑ تو اسد ریاعی سجدے
سجدہ بہ الصفا کی بات کر