Add Poetry

ذکر کتنا اونچا ہوگا زبان سے نکل کر

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, RAWALPINDI

ذکر کتنا اونچا ہوگا زبان سے نکل کر
جو لکھتا ہے قلم میرے دل وجان سے نکل کر

جب سے تم نے ترک تعلق کیا ہے ہم سے
گویا افسانے میں آگئے ہو عنوان سے نکل کر

مانا کہ ہم مسافر شہر غریب کے ہیں
جانے کیوں جلے ہیں تم پر پہچان سے نکل کر

اے شگفتہ پیارے لوگو زمانے سے دور رہنا
شگوفے خاک پر پڑے ہیں گلستاں سے نکل کر

یہ دل کی بات شاید اچانک آگئی تھی
لفظ لڑکھڑائے کتنے زبان سے نکل کر

تم ڈھونڈتے پھرو گے بہاروں کی رنگ وبو کو
بلبل کا حال دیکھو گلستان سے نکل کر

الفت کی آگ جانے کیوں بھجتی نہیں کہیں بھی
ہم جلے ہیں کتنی جلدی آشیاں سے نکل کر

میدان حشر اسی زمیں پر ہی سجے گا اشتیاق
فیصلہ سنتے ہی گر پڑو گے آسمان سے نکل کر

Rate it:
Views: 416
26 Apr, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets