رات یہ ہجر کی ہر درد سمو لیتی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیو یارک

رات یہ ہجر کی ہر درد سمو لیتی ہے
اشک بہتے ہی نہیں انکھ یہ رو لیتی ہے

رنج و غم کرب و خوشی کڑوی کسیلی باتیں
ہنستے ہنستے ہویے مالا مین پر لیتی ہے

درد کو اپے منانے کے لیے سوچ میری
فصل اشعار کی چپ چاپ ہی بولیتی ہے

درد کو دیکھ کے بولی نہ لگا دے دنیا
خوف سے زخمِ جگر وشمہ تو دحو لیتی ہے

تیرے خوابوں کی امیدوں کو تکیے پر
رکھ کے سر وشمہ تصور میں ہی سو لیتی ہے

Rate it:
Views: 452
14 Oct, 2014
More Love / Romantic Poetry