راز سینے مے محبت کا چھپاتا کیا ہے
اپنے اشکو کو اپنے دل مے دباتا کیا ہے
غور سے دیکھ میرے حالات ک کیسا ھو
اپنے حالات سے یو نظرے چھراتا کیا ھے
سینے مے اگ لگی ھے تو کھول بھی دے راز
بھید دل کے زمانے سے چھپاتا کیا ھے
دیوانگی ھے تجھ مے تو دور سی پکارو
گلی مے اسکے اسکا نام پکارتا کیا ھے
تیغ_ جگھر اترا ھی نحی خامشی کا
اسکی باتو پے فقط جان نکالتا کیا ھے
سرے محفل نادانی کے اشارے کرتا ھے
یو زمان مے مقام عشق گراتا کیا ھے
ھے تمھے عشق تو چھیر دے پردہ عزت
اپنے ما باپ کی عزت کا خیال رکھتا کیا ھے