Add Poetry

راز الفتوں کے معلوم ہوگئے ہیں

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Ulfat, Rawalpindi

راز الفتوں کے معلوم ہوگئے ہیں
تیرے دیوانے جب سے معصوم ہوگئے ہیں

جب سے حال دل نہیں کہتے کسی سے
خاموش لب کتنے مظلوم ہوگئے ہیں

دیوانوں پہ چاہو جتنا ستم کر لو
اب دیوانے عاشقی کا مفہوم ہوگئے ہیں

اپنے دیوانوں کی ذرا پیاس آکے دیکھو
یہ حاکم سے کس طرح محکوم ہوگئے ہیں

تجھ کو بھلا کر اب جینا نہیں ممکن
ہم دیوانگی سے اتنا موسوم ہوگئے ہیں

عاشقی میں جینا اتنا آسان نہیں اشتیاق
دیکھو ہم دل و جگر سے محروم ہوگئے ہیں

Rate it:
Views: 654
15 Jul, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets