راز وشمہ کو بتا کر میں چلی آئی ہوں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, romania

یاد سینے سے لگا کر میں چلی آئی ہوں
تیرے دکھ درد نبھا کر میں چلی آئی ہوں

تُو نے جس راہ پہ لا کرمجھےچھوڑا تھا وہاں سے
لاش خوداپنی اُٹھا کر میں چلی آئی ہوں

سو گیا تھا تُو شب وصل مرے پاس وہاں
صبح ِ دم تجھ کو جگا کر میں چلی آئی ہوں

پڑ گیا وقت جو مشکل تو پکارا تُو نے
تیری تقدیر بنا کرمیں چلی آئی ہوں

دیکھ کر غیروں کے انداز تری محفل میں
راز وشمہ کو بتا کر میں چلی آئی ہوں

Rate it:
Views: 512
31 Jul, 2013