منزل سےبھٹکےہیں راہ برنہیں ملتا کم ترملتےہیں کوئی معتبرنہیں ملتا جس پہ ہم دونوں کے نام لکھے تھے اس دشت میں کہیں وہ شجر نہیں ملتا دل کےچور کی کئی دنوں سےتلاش ہے نہ جانےکہاں ہوگا وہ ستمگرنہیں ملتا