راہ جس قدر کٹھن چاھے دشوار ہو
بس دلوں میں پیار پختہ پائیدار ہو
پھر مجال کس کی کہ توڑ سکے؟
جب رشتوں کی مضبوط دیوار ہو۔
خدا عشق والوں کو صبر عطا کرے۔
کوئی عاشق عشق سے نہ بیزار ہو۔
وہ جو پیار کا نام بد نام کرے۔
اس پر خدا کا قہر بے شمار ہو۔
کوئی اور بہانہ یار بچھڑنے کیلیئے۔
صاف کہہ دو گر ہم سے بیزار ہو۔
دل کو منظور ھے سولی عشق کی۔
بس اک جھلک میسر ترا دیدار ہو۔
دل دیتے ہو مگر شرطوں پر اسد!۔
پیار کے معاملے میں بڑے ہشیار ہو