راہ منزل کی مسافر کو سجھاتے ہیں چراغ
Poet: شارق By: شارق, Dera Ghazi Khanراہ منزل کی مسافر کو سجھاتے ہیں چراغ
روشنی کر کے اندھیروں کو مٹاتے ہیں چراغ
جن کی آنکھیں نہیں ان کے لئے بے فیض مگر
آنکھ والوں کے بہت کام بناتے ہیں چراغ
دن نکلتا ہے تو ہو جاتے ہیں یہ بے وقعت
ظلمت شب میں مگر رنگ جماتے ہیں چراغ
یاد کرتا ہوں میں اس رشک قمر کو ایسے
جس طرح لوگ اندھیرے میں جلاتے ہیں چراغ
ڈر کے تاریکی سے جو ترک سفر کرتا ہے
حوصلہ ایسے مسافر کا بڑھاتے ہیں چراغ
چین سے بیٹھنا لوگوں کو کہاں آتا ہے
خود نہیں رکھتے تو اوروں کے بجھاتے ہیں چراغ
درس دیتے ہیں محبت کا زماںؔ کو اکثر
لوگ نادان ہیں سورج کو دکھاتے ہیں چراغ
More Love / Romantic Poetry






