Add Poetry

راہِ وفا بھی ایسی ہے کہ فرزانوں کی ضرورت کیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

راہِ وفا بھی ایسی ہے کہ فرزانوں کی ضرورت کیا
کوئی تیر چلائے نینوں کے تو کمانوں کی ضرورت کیا

جب ہو رسائی ایسی بھی کہ اشاروں سے ہی کام چلے
کوئی کام اشاروں سے ہو تو صداؤں کی ضرورت کیا

جو دل میں کھوٹ ہو تو پھر زباں بھی لڑکھڑانے لگتی ہے
جودل میں ہوصداقت توجھوٹے نظاموں کی ضرورت کیا

جب دل ہی مرجھاجائے تو بہار خزاں سی لگتی ہے
جب دل ہی اپنا کٍھلا ہو تو پھر بہاروں کی ضرورت کیا

جو لغزش ہوجائے کبھی تو فوراً نادم ہوجائیں
وہ تو بڑا ہی غفور ہے پھر واہی گمانوں کی ضرورت کیا

دردِ دل کی تمنا میں دن رات اثر نے ایک کیا
ان پر خطر راہوں میں کوئی پروانوں کی ضرورت کیا

Rate it:
Views: 101
17 Nov, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets