اُس نے مجھ کو چاہا ہے
میں نے بھی اُس کو چاہا ہے
رب سے مانگی ہیں دعائیں بہت
تب جا کے اُس کو پایا ہے
اُس کے بنا زندگی کیسے گذرے گی
بن کے رُوح وہ مرے جسم میں سمایا ہے
اب وہ مرے دل میں اُتر گیا ہے
اُسی کا نشہ مجھ پہ چھایا ہے
وہ مری جان ہے مرا وہ مان ہے
کب میں نے کسی سے یہ چھپایا ہے
زندگی ہم نے اس طرح مل کے گذاری
دُنیا کو سبق وفا کا ہم نے سکھایا ہے
پیار و محبت اب بھی باقی ہے زمانے میں
ساری دنیا کو یہ ہم نے بتایا ہے
ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے عمر بھر
وعدہ جو بھی کیا ہم نے وہ نبھایا ہے
محبت گر سچی ہو تو جیتی ہے ہر بار
جب بھی زمانے نے کاشف اسے آزمایا ہے