رخ ہواؤں کا بدلتا ہی گیا

Poet: Fakhra Batoo By: Shazia Hafeez, Attock

رخ ہواؤں کا بدلتا ہی گیا
پیار جب دل میں اترتا ہی گیا

جب صبا نے کیا اظہار وفا
پھول چپ چاپ بکھرتا ہی گیا

آگ بجھنے لگی جب سینے کی
تو دھواں آنکھ میں بھرتا ہی گیا

آپ نے صرف مسیحائی کی
درد اک یوں حد سے گزرتا ہی گیا

جس نے بھی مانگا محبت کا صلہ
دل کو ہاتھوں سے وہ ملتا ہی گیا

کوئی طوفان تو آیا ہی نہیں
شہر جاں پھر بھی اجڑتا ہی گیا

جس نے بھی عشق کی راہوں کو چنا
دشت آباد وہ کرتا ہی گیا

Rate it:
Views: 742
01 Aug, 2009