رنگ بھرتا ہوں میں تصویر نہیں بن پاتی

Poet: Azharm By: Azharm, Doha

رنگ بھرتا ہوں میں تصویر نہیں بن پاتی
کیوں دعاوں سے بھی تقدیر نہیں بن پاتی

خواب کی حد سے ہی رہ جاتی ہے کیوں ٹکرا کر
ایک صورت ہے جو تعبیر نہیں بن پاتی

اُس سے ملنا ہے قیامت کی مشقت جیسے
کچھ بھی کرتا ہوں میں تدبیر نہیں بن پاتی

پردہء چشم پہ روشن ہو ذرا عکس اس کا
دل کو چھو لے جو وہ تحریر نہیں بن پاتی

تجھ کو روکوں پہ بہانے ہی نہیں مل پاتے
یا بہانوں میں وہ تاثیر نہیں بن پاتی

دیکھ اظہر وہ بناتے ہیں سبھی کچھ جگ میں
جو ملی تجھ کو وہ توقیر نہیں بن پاتی
 

Rate it:
Views: 469
03 Apr, 2013