رنگ چہرے پہ جو بکھریں گے تو ہنگامہ ھو گا جاگتی آنکھوں میں سرشام سے مہ خانہ ھو گا وہ پلاتے ہیں نگاھوں سے تو بھرم رہتا ھے جام کو ھونٹوں سے لگایا تو بہانہ ھو گا پھر وہی رات کی تنہائی میں سلگتے آنسو دل کے ساحل پے تیری یاد کا خزانہ ھو گا