روح سمٹتی ہے بدن ٹوٹتا ہے
کہیں ستارہ کوئی ٹوٹتا ہے
چلتے ہیں یاد کے صحرا میں
پیروں تلے صحرا چلتا ہے
یہ صحرا ہے کیوں خاموش اتنا
تیری آواز کو جی ترستا ہے
ہجر کی تنہائی بھی کیسی ہے
اپنا سایہ بھی جدا چلتا ہے
یہ پھولوں کی رت یہ اداسیاں
ھجر کا موسم کب بدلتا ہے
درد دل کی قسمت ہو جیسے
آخر_ شب اسی سے بہلتا ہے
جلایا ہے شب_ انتظار اک دیا
اس میں خون جگر کا جلتا ہے
مجھ کو آرزو ہے تیری مگر
آرزو کا سفر کب کٹتا ہے ہے بدن ٹوٹتا ہے
کہیں ستارہ کوئی ٹوٹتا ہے
چلتے ہیں یاد کے صحرا میں
پیروں تلے صحرا چلتا ہے
یہ صحرا ہے کیوں خاموش اتنا
تیری آواز کو جی ترستا ہے
ہجر کی تنہائی بھی کیسی ہے
اپنا سایہ بھی جدا چلتا ہے
یہ پھولوں کی رت یہ اداسیاں
ھجر کا موسم کب بدلتا ہے
درد دل کی قسمت ہو جیسے
آخر_ شب اسی سے بہلتا ہے
جلایا ہے شب_ انتظار اک دیا
اس میں خون جگر کا جلتا ہے
مجھ کو آرزو ہے تیری مگر
آرزو کا سفر کب کٹتا ہے