روٹھ جو جاتی ہو تم اکثرمجھ سے آنکھیں بھی رہتی ہیں پرنم نہ تجھ سے کوئی شکوہ ہے نہ غم عنایت یہ کافی ہے کہ تیرے ہیں ہم