Add Poetry

روٹھا کچھ اس ادا سے کہ واپس مڑا نہیں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

روٹھا کچھ اس ادا سے کہ واپس مڑا نہیں
میں ڈھونڈتا ہی رہ گیا مجھ کو ملا نہیں

یا تو ملا دے یار سے مجھ کو مرے خدا
یا تو تُو صاف کہہ دے میں تیرا خدا نہیں

یوں تو تمام عمر ہی کاٹی ہے ہجر میں
لیکن کیا بھی آج تک اس کا گلہ نہیں

حائل جو راہ میں ہوئ اتنی ہیں مشکلات
وہ لوٹ کر نہ آۓ تو اس کی خطا نہیں

وہ دور الفتوں سے رہے تو بھلا رہے
جس نے بھی درد آج سے پہلے سہا نہیں

یہ جھوٹ ہے ہمارے مراسم نہیں رہے
پر پہلا سا وہ الفتوں کا سلسلہ نہیں

میں جی رہا ہوں آج بھی اس کے ہی نام سے
کس نے کہا کہ وہ مرے دل میں رہا نہیں

باقرؔ ، برا ، بھلا میں اسے کیوں کہوں بھلا
وہ بےوفا سہی مگر دل کا برا نہیں

Rate it:
Views: 356
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets