وہ بیری کے پتے وہ نرگس کے پھول
اڑتی ہوئی سرد موسم کی دھول
وہ مہکے گلاب وہ خوشبو صبا کی
نہاتی ہوئی روشنی ہے فضا کی
وہ چشمے کا جھلمل بل کھاتا پانی
مسکراتے ہوئے لمحے سنائیں کہانی
وہ راتوں کا رکنا تیری ہر ادا پے
وہ سازوں کی سرگم بکھرے ہر جگہ پے
وہ گجروں کی مہکار وہ پائل کی شوخی
وہ نکھرا سا آنچل بادل پے چھائے
چمکتی ہوئی دھوپ وہ ٹھنڈے سے سائے
وہ نظروں کا طلاطم وہ پلکوں پے موتی
وہ سنہرے لبوں پے راگوں کی سرگوشی
وہ موتی یا ھیرا سنہری جبیں پے
لٹاتا ھوا روپ بکھرا ہے زمیں پے