Add Poetry

رکھتا ہے یوں وہ زلف سیہ فام دوش پر

Poet: بقا اللہ بقاؔ By: مصدق رفیق, Karachi

رکھتا ہے یوں وہ زلف سیہ فام دوش پر
صیاد جس طرح سے دھرے دام دوش پر

شانے تلک چڑھے بن اب آنسو کو کب ہے چین
سچ ہے کہ ہووے طفل کو آرام دوش پر

اک دن ملا جو شیخ تو پھر میکشوں کے ساتھ
سر پر لیے پھرے گا سبو جام دوش پر

ملنا تو آج بھی نہ ہوا شب کو اور اٹھا
ایفائے وعدہ اے بت خود کام دوش پر

ہے دل میں گھر کو شہر سے صحرا میں لے چلیں
اٹھوا کے آنسوؤں سے در و بام دوش پر

وہ زشت بخت ہوں کہ ملائک کو بھی مرے
لکھنے کا پیش آوے جو کچھ کام دوش پر

نیکی مری تو نام بدوں کے کریں رقم
زشتی لکھیں بدوں کی مرے نام دوش پر

مطرب بچوں نے شیخ کو ٹنگیا لیا تمام
لی وقت‌ جائے خلعت انعام دوش پر

ڈالا نہ بار عشق زمیں پر بقاؔ نے یار
سر سے اگر گرا تو لیا تھام دوش پر
 

Rate it:
Views: 2
20 May, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets