نکلا ہے سورج ہمیشہ ڈوب جانے کے بعد
ملا دل کو سکون مئے پینے پلانے کے بعد
قصہ کیا بتائیں تمہیں اپنی غزل بنانے کا
بنتا ہے ایک شعر کئی لفظ مٹانے کے بعد
ہو جائے کسی سے عشق تھا ہمیں شوق
آیا ہوش ہمیں چوٹ عشق کی کھانے کے بعد
صورت تیری ہمیشہ دل میں بسائے رکھتا ہوں
مگر بھلا دیا تونے ہمیں آزمانے کے بعد
لگائے دل پہ اتنے زخم کمسن نے ہمیں
نہ بھر پائیں گے شاکر مرہم لگانے کے بعد