زرا کچھ دیر موسموں سے چرانا نہ مجھے

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

پھر خلش کی اسی بھٹی میں جلانا نہ مجھے
میں اگر لوٹ بھی آیا تو بلانا نہ مجھے

اے روح شوق منازل کو چھپا کر رکھنا
واپسی کا ابھی رستہ بھی بتانا نہ مجھے

میں آ رہا ہوں تیرے پاس مگر وعدہ کر
آئینہ اب کے سرابوں کا دکھانا نہ مجھے

میں کسی یاد کے لمحے کا وجد ڈھونڈتا ہوں
ذرا کچھ دیر موسموں سے چرانا نہ مجھے

میں تم سے دور بھی جی لیتا تھا گھڑی دو گھڑی
یہ گئے وقت کی باتیں ہیں سنانا نہ مجھے

میری انا کو گورارا سہی تیری چوکھٹ
اب کسی اور کے قدموں میں گرانا نہ مجھے

میں ابھی ذات کی سچائیاں تو کہہ ڈالوں
ہاتھ سے اپنے ابھی زہر پلانا نہ مجھے

ٹوٹتے ہیں تو سنبھالے نہیں جاتے جاناں
اسقدر بھی حسین خواب دکھانا نہ مجھے

میں کسی روز وقت اوڑھ کے سو جاؤں گا
تم بہت شوخ ہو نٹ کھٹ ہو ستانا نہ مجھے

میں نے جو بات بتانی تھی بتا ڈالی ہے
اب کبھی ہجر کی دنیا میں پھرانا نہ مجھے

Rate it:
Views: 727
14 Oct, 2012