Add Poetry

زلف سیہ سے

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

زلف سیہ سے وہ خوب کیے جفا جاتے ہیں
جکڑے ہوئے ہیں زلف زنجیر میں پھر بھی ہم کیے وفا جاتے ہیں

نہ پتہ ہے صبح کا نہ ہی شام کی خبر
ہر کھڑی انتظار کیے اس کا جاتے ہیں

رکھا ہوا ہے شاخ نے تاج بنا کے گل کو
صبا کے سامنے جھک کے کیے خطا جاتے ہیں

نہ رہی خواہش بہار کی تو کیوں ڈریں خزاں سے ہم
قفس میں رہے کر بھی اسی کی کیے پوجا جاتے ہیں

اس لیے روتا ہوں کہ بجھ جائے آتش دل
ہائے یہ آنسو تو اور آگ بھڑکا جاتے ہیں

ایک تو تیری جدائی ڈستی ہے رات دن
پوچھنے والے اور جان کھا جاتے ہیں

جاتے ہیں اس کی بزم میں حال دل کہنے کو
پر کیا کریں دیکھ کر سامنے اس کو کھبرا جاتے ہیں

ہم تو وہ لوگ ہیں ارشد نہ پوچھیے ہم سے آپ
بن کہے کچھ بھی اپنا حال سنا جاتے ہیں

Rate it:
Views: 373
09 Aug, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets