زمانہ

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Karachi

بدل گیا زمانہ
ہر روز ہی ایک نیا تماشہ
کہیں میلے لگتے ہیں لوگ گلے ملتے ہیں
کوئی تنہا سا اکیلا ہے کھڑا
کہیں شراب شباب و رنگ و بوکا ہے سماں
کہیں آہو فغاں سے تھر تھرا رہا ہے جہاں
دل بھی بکتے ہیں ہمدم بھی بکاؤ مال ہے یہاں
دنیا ہے عجب بھانت بھانت بولیاں ہیں یہاں
منافقت پر شرافت کی چربی چڑھائے
تو یہاں بیٹھا ہے وہ وہاں ہے بیٹھا اور میں یہاں
کچھ تو کہئے فرح بی بی چپ سادھ لی ہے ایسے کیوں
کیا ضمیر کی عدالت نے آپ کو ہی ملزم ٹہرا دیا ہے یہاں

Rate it:
Views: 578
02 Jan, 2018