زمانہ نہیں ہوتا

Poet: Imran Niazi By: Imran Niazi, Bhakkar

عمران جہاں تو ہو زمانہ نہیں ہوتا
ہر بات پہ جانا یہ بہانہ نہیں ہوتا

اے میرے غلط فہم زرا سوچ اکیلے میں
ہر بات کا حل چھوڑ کہ جانا نہیں ہوتا

اُس شخص کی آنکھوں میں عجب کیف بھرا ہے
جب سامنے ہوتی ہیں زمانہ نہیں ہوتا

آئے کوئی آکر اُسے اَتنا تو بتائے
ہر بات کو ہنس ہنس کہ اُڑانا نہیں ہوتا

ہے گیت اگر زیست، تو پھر دُھن ہے محبت
اور دُھن کے بنا گانا کوئی گانا نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 351
09 Dec, 2008