زمانے بھر اب کوئی ہمیں اپنا نہیں لگتا
Poet: Zeeshan Lashari By: Zeeshan Lashari, Kunriزمانے بھر میں اب کوئی ہمیں اپنا نہیں لگتا
یہاں سب لوگ اچھے ہیں کوئی خود سا نہیں لگتا
اب اس کے واسطے یکسر خودی کو مار ڈالیں کیا
وہ ہم کو اچھا لگتا ہے مگر اتنا نہیں لگتا
نہ آنکھوں میں ہیں حلقے اور نہ رنگت اڑی سی ہے
وہ کہتا ہے کہ تنہا ہے مگر تنہا نہیں لگتا
میں تم سے پیار کرتی ہوں یہ جملہ سننا چاہا تھا
کہا اس نے کہ یوں کہنا ہمیں اچھا نہیں لگتا
ہیں دیکھیں مشکلیں اتنی کہ اب تو جو بھی ہو جائے
ذرا دھڑکا نہیں لگتا ذرا کھٹکا نہیں لگتا
کبھی لگتا ہے دشمن ہے کبھی محبوب لگتا ہے
اے دل اب بس بھی کردے وہ تجھے کیا کیا نہیں لگتا
کہا ہم نے محبت کے بنا سب کچھ ادھورا ہے
کہا اس نے کہ ہوگا پر ہمیں ایسا نہیں لگتا
ذرا اس دل کی حالت دیکھنا کہ اس دیوانے کو
سوا اک بے وفا کے کوئی بھی پیارا نہیں لگتا
اب آخر شانؔ تیرے دل کا کیا ہوگا کہ بیچارہ
تجھے تیرا نہیں لگتا اسے اس کا نہیں لگتا
میرے دل کو ہر لمحہ تیرے ہونے کا خیال آتا ہے
تیری خوشبو سے مہک جاتا ہے ہر خواب میرا
رات کے بعد بھی ایک سہنا خواب سا حال آتا ہے
میں نے چھوا جو تیرے ہاتھ کو دھیرے سے کبھی
ساری دنیا سے الگ تلگ جدا سا ایک کمال آتا ہے
تو جو دیکھے تو ٹھہر جائے زمانہ جیسے
تیری آنکھوں میں عجب سا یہ جلال آتا ہے
میرے ہونٹوں پہ فقط نام تمہارا ہی رہے
دل کے آنگن میں یہی ایک سوال آتا ہے
کہہ رہا ہے یہ محبت سے دھڑکتا ہوا دل
تجھ سے جینا ہی مسعود کو کمال آتا ہے
یہ خوف دِل کے اَندھیروں میں ہی رہتا ہے
یہ دِل عذابِ زمانہ سہے تو سہتا ہے
ہر ایک زَخم مگر خاموشی سے رہتا ہے
میں اَپنی ذات سے اَکثر سوال کرتا ہوں
جو جُرم تھا وہ مِری خامشی میں رہتا ہے
یہ دِل شکستہ کئی موسموں سے تَنہا ہے
تِرا خیال سدا ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی سکوت ہی آواز بن کے بول اُٹھے
یہ شور بھی دلِ تنہا میں ہی رہتا ہے
یہ دِل زمانے کے ہاتھوں بہت پگھلتا ہے
مگر یہ درد بھی سینے میں ہی رہتا ہے
ہزار زَخم سہے، مُسکرا کے جینے کا
یہ حوصلہ بھی عجب آدمی میں رہتا ہے
مظہرؔ یہ درد کی دولت ہے بس یہی حاصل
جو دِل کے ساتھ رہے، دِل کے ساتھ رہتا ہے






