زمین کا آفتاب
Poet: By: Hukhan, karachiکیا ہوا جو یہ شام بھی اداس ہے
ہاں جانتا ہوں اداسی کی وجہ بھی بہت خاص ہے
کس قدر شعلہ سرخی سے سجی ستم گر شام ہے
وہ ہے تو خوش مگر بے قرار ہے
شاید اب بھی کسی کا اسے انتظار ہے
دیکھا تھا جو خواب کبھی آج بھی یاد ہے
ہونٹوں پر مسکان مگر آنکھ اشکبار ہے
جو لمحہ بیت گیا بس وہی یادہے
جو اب نہ لوٹ آئے گی بہار اس کاانتظار ہے
نئی پوشاک پر جانے کیوں پرانی سی شال ہے
شال کانہیں سب حسنِ یار کاکمال ہے
سننے کودل کس بے تاب ہے
خان کیوں کرتے ہو تعریف وہ توزمین کا آفتاب ہے
More Love / Romantic Poetry






