زمیں پہ یہ حسیں تارا کہاں سے اترا ہے؟

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

جوار خلد سے یا کہکشاں سے اترا ہے
جو ایک نور کا ہالہ گماں سے اترا ہے

ہو نہ ہو آپ نے چھوا ہے کسی غنچے کو
فشار خون دل ناگہاں سے اترا ہے

یونہی پھرتے نہیں درماندگی میں اہل فلک
یہ تیرا روپ اسی کارواں سے اترا ہے

عشق کے سارے مراحل کی وہی منزل ہے
تمہاری یاد کا زینہ جہاں سے اترا ہے

تجھکو دیکھا تو گلابوں نے یہ سوال کیا
زمیں پہ یہ حسیں تارا کہاں سے اترا ہے

Rate it:
Views: 422
17 Dec, 2011