زندگانی

Poet: Khan Muhammad Imran - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

کیسی میری یہ زندگانی ہے
ہر اک سے کھینچاتانی ہے

کسی نے موڑا، کسی نے جھنجھوڑا
کسی نے توڑا، کسی نے بھنبھوڑا

ہراِک طرف سے پریشانی ہے
کیسی میری یہ زندگانی ہ

کسی نے لُوٹا، کسی سے دل ٹوٹا
کسی نے ہم سے کہا تُو جھُوٹا

ساری قسمت کی کارستانی ہے
کیسی میری یہ زندگانی ہے

کسی سے دل، کسی سے دردِ دل
کسی کا کاجل، کسی کی کاکُل

زندگی یونہی کھا جانی ہے
کیسی میری یہ زندگانی ہے

کسی سے شاد، کسی سے آباد
رہے پھر بھی ناراض و ناشاد

کیسی عجب یہ شادمانی ہے
کیسی میری یہ زندگانی ہے

Rate it:
Views: 468
19 Apr, 2016