زندگی ایک امتحان سہی

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

زندگی ایک امتحان سہی
آگ برساتا آسمان سہی

ہارنے سے مجھے بھی نفرت ہے
میں تری جیت کا نشان سہی

سر چھپانے کو چاہیۓ کچھ تو
گر نہیں گھر تو اک مکان سہی

وار د شمن کا چل ہی جاتا ہے
دوست کتنا بھی مہربان سہی

جھوٹی باتوں میں کون آۓ گا
لاکھ دلکش ترا بیان سہی

پہنچنا ہے ضرور منزل تک
پاؤں میرے لہو لہان سہی

تو نہ ہو پاۓ گا جدا مجھ سے
کوئی دونوں کے درمیان سہی

تجھ پہ کیسے میں اعتبار کروں ؟
تو مری جان ، میری جان سہی

راستہ پر خطر تو ہے عذرا
عزم گرچہ ترا جوان سہی

Rate it:
Views: 890
18 Feb, 2013