زندگی سے جو پیار کرتے ہیں

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.SIDDIQUI, Lucknow

 زندگی سے جو پیار کرتے ہیں
عشق بھی ایک بار کرتے ہیں

ان سے لاکھوں فریب کھا ئے ہیں
پھر بھی ہم اعتبار کرتے ہیں

صحبت گل تمھیں مبارک ہو
ہم تو کانٹوں سے پیار کرتے ہیں

ہم نے پایا ہے ظرف پروانہ
جلنے والوں سے پیار کرتے ہیں

ہے پتہ تم کبھی نہ آؤ گے
پھر بھی ہم انتظار کرتے ہیں

وہ جو دبکے ہیں آستینوں میں
موقع ملتے ہی وار کرتے ہیں

ہم بھی رکھتے ہیں جیب میں تسبیح
رات دن ذکر یار کرتے ہیں

ان سے فرصت ملی تو ہم بھی حسن
اور کچھ کارو بار کرتے ہیں

Rate it:
Views: 468
17 Jun, 2011