زندگی پیار کی خوشبو سے سجاتا کوئی
اپنے گھر کو بھی جنّت سا بناتا کوئی
کیسا آنا ہوا، آتے ہی چلے بھی گئے تم؟
وقت کا اِس طرح احساں نہ جتاتا کوئی
وحشتیں آج برستی ہیں حسیں صورت پر
آئینہ اُن کو سرِ شام دکھاتا کوئی
پھر کہیں ٹُوٹ کے دھرتی پہ بکھر نہ جاؤ
اِس قدر خواب نہ پلکوں پہ سجاتا کوئی
صاف لفظوں میں کہو مجھ سے محبّت ہے تمہیں
بات کو یونہی مِری جان گھماتا کوئی
دیکھنا اِس سے بھی فطرت میں خَلَل پڑتا ہے
تتلیاں گُل کے نہ پہلو سے اٗڑاتا کوئی
آس کی ڈور سے قائم ہے بھرم چاہت کا
روزنِ وقت پہ چِلمن تو گراتا کوئی
پھوٹ پڑتا ہے دبانے سے جنوں کا لاوا
محرم راز تو وشمہ کو بناتا کوئی