زندگی کا کمال کچھ بھی نہیں
اس زمانے کا مال کچھ بھی نہیں
جس طرف جارہے ہو نخوت سے
اس طرف کا جمال کچھ بھی نہیں
وہ کہیں پر ملے تو کہنا اسے
تیر ی شاعر کا حال کچھ بھی نہیں
اس نے مشکل جواب بھیجے ہیں
میرا مشکل سوال کچھ بھی نہیں
کل تلک ٹھیک تھا وہ نرم مزاج
آج تو اس کا حال کچھ بھی نہیں
میری آنکھوں کے سامنے وشمہ
جانتی ہوں غزال کچھ بھی نہی