زندگی کو کیا بھلا دے گی سہارے زندگی
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiزندگی کو کیا بھلا دے گی سہارے زندگی
زندگی جو خود بھی مشکل سے گزارے زندگی
بس اک اپنے کی عطائیں ہیں رلاتی رات بھر
کٹ رہی ہے ویسے تو میری بھی پیارے زندگی
جو بھی اپنی زندگی کو وقف اوروں پر کریں
ایسے لوگوں کو ہی دیتی ہے سہارے زندگی
ہاں حقیقت زندگی کی جانتا وہ شخص ہے
مفلسی میں رات دن جو بھی گزارے زندگی
دکھ یہی تو ہے کہ بس اک بےوفا کے عشق میں
وقف کر دیتے ہیں کیوں عاشق بیچارے زندگی
جان جاؤ پھر کوئ تازہ غزل ہونے کو ہے
جب نظر آنے لگے دریا کنارے زندگی
رات دن لوگوں کے طعنے کھاۓ جاتے ہیں مجھے
کیا بتاؤں کہ ہے کیسی بن تمہارے زندگی
یار اب تو لوٹ آ کے زندگی کٹتی نہیں
یا بتا کیسے بِتائیں غم کے مارے زندگی
اب تو باقر کو کہو کہ چھوڑ دے غم یار کے
اس کا حق بنتا ہے وہ اپنی سنوارے زندگی
More Love / Romantic Poetry






