زندگی کی ابتدا کا سلسلہ الٹا غلط
یعنی ٹہرا آپکی نظروں میں سب سیدھا غلط
زندگی کو جانچنے کا کوئی پیمانہ نہیں
اور جس نے موت کا چاہا تعین تھا غلط
جستجوئے شوق ِ منزل کا فقط فقدان تھا
نہ تو منزل ہی غلط تھی نہ ہی تھا رستہ غلط
زندگی تو مسئلہ ء فیثا غورث بن گئی
کچھ نے تو جانا غلط اور کچھ نے پہچاناغلط
آج ہے وہ جنگ ناحق کل جسے مانا جہاد
آپکی تاویل سے تو ہوگئے شہدا غلط
وقت تھا اپنا مُعَلِّم پڑھ لیا اخلاص سے
جانے کیا پوچھا غلط جو اس نے بتلایا غلط
اے ضمیرِ بستی ءِ اِحساس مشکل ہوگیا
جاننا مردہ غلط ہے یا کہ” تُو زندہ غلط”
جذبہ ء ِعشق ومحبت اک یقیں کا نام ہے
ریت رسمیں سب غلط ہیں اور ہے دنیا غلط
“برقی خط “نے دی ہے فرسودہ خیالوں سے نجات
پیار میں ہوتا نہیں ہے” کام جلدی کا ” غلط
ایک مدت بعد مفتی ٹھیک وہ ثابت ہوئیں
ہم نے جو آبا کی باتوں کو سدا سمجھا غلط