اب اُمید شفا کیا کریں
ہے مرض لادوا کیا کریں
اہلِ دنیا تو ہیں بے وفا
بے وفا سے وفا کیا کریں
جیتے جی تو نہ مل پائے گا
زندگی کی دعاکیا کریں
زندگی ہے بہت مختصر
اتنی مدت میں کیاکیا کریں
اک ہجومِ تمنا ہے دل
ایسے دل کا بھلا کیا کریں
کیسے زخمِ جدائی سہیں
تو ہی فیصلؔ بتاکیا کریں